سورج کی تپش

Poet: Bakhtiar Nasir By: Bakhtiar Nasir, Lahore

وہ نہ ملتا تو اچھا ہوتا
یا پھر بچھڑ کر نہ ملا ہوتا

سوچوں کے تانے بانے نہ بنتے
جذبوں میں نہ رنگ بھرا ہوتا

تھا پتھر ‘ مگر لگا کچھ اور
ورنہ شیشہ کیوں یوں گرا ہوتا

کیا عجب دھندوں سے آشنا
بھلا نہ کرتا تو بھلا ہوتا

آزاد ہو کر بہک گئے ہیں
قید میں ہوتے تو کیا ہوتا

سورج کی تپش بڑھ جاتی ناصر
جو اسکے سائے سے گذرا ہوتا

Rate it:
Views: 514
20 Feb, 2012