سچائی بیان کر رہی ہیں تیری آنکھیں
مسکراتے لمس لیے کیوں تصویر اتراوتے ہو
کیوں اپنے درد کو اتنا چھپاتے ہو
میرے بعد کیوں تم - آوارگی کو اپناتے ہو
مجھے چھوڑنا تو - اک الگ مصلہ تھا
پھر خود کو تم کیوں اتنا جلاتے ہو
یہ کیسی مجبوریاں ہیں - جو جان لے لیں گی میری
اور اپنا چہرہ دیکھا کر - جینے پے ُاکساتے ہو
مجھے درد دیا - سو دیا - مگر غصہ تو یہ ہے
کہ میرے رقایبوں کا - جا کر درد بٹاتے ہو
یہ کیسی تمناء بس گئی ہیں دل میں
کہ خود کو میری ضرورت بناتے ہو