شام اُدھوری جیسے شام تنہا ہے ایسے میری ذات کے جیسے نہ چاند ہے نہ تارا ہے یوں نہ میرے پاس ساجن پیارا ہے میری ذات اُس بن ہے تنہا ایسے شام اُدھوری جیسے سانس اُدھوری جیسے چاند بن چکوری جیسے