شام کی خاموشی میں یہ شور کیسا ہے راہوں سے پوچھتے ہیں یہ موڑ کیسا ہے کوئی ڈور نہیں درمیان یہ کچھائوں کیسا ہے سمجھ نہیں آ رہا نہال یہ زور کیسا ہے