شام ہوتے تیری محبت کی ہر گام ہوا چلتی ہے
حنوط یاد کی باد صبا چلتی ہے
مہکنے لگ جاتی ہے میری ذات
حسن وفا سے جو یاد جان وفا چلتی ہے
دل نشین تیور، رمزوایما، قیامت سی برسیں
گھلاوٹ، لگاوٹ، سجاوٹ کی جب گھٹا چلتی ہے
کومل کومل لہجہ، بہار بہار موسم
تجھکو کیا معلوم مجھ پر کیسے تیری ادا چلتی ہے
تجھکو الگ سوچوں تو کچھ نہیں بچتا میرے پاس
تجھکو خود سے نکال کر میری ذات مجھ سے جدا چلتی ہے