ہم بیٹھے ہیں جس کی آس لگائے
شاید وہ آ کر دل کی انجمن سجائے
وہ اس بات کا کوئی حل تو بتائے
کہ میرا دل اسے کیسےبھول جائے
جو بیچ بھنور مجھ سےبچھڑ گیا
میرے اس یار کی کوئی خبرتولائے
اس کہ وصل کا اگرایک پل مل جائے
پھر میرے چمن میں بھی بہارآئے
اب تو ان پہ بھی خزاں چھا گئی ہے
ہم نے جوپیار کے شجرتھےلگائے
دیکھناایک دن پورے ہو کہ رہیں گئے
جو ہم دونوں نےسپنےتھے سجائے