Add Poetry

شریر تھا اجڑ گیا کہیں حسرتوں کے ستم سے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

شریر تھا اجڑ گیا کہیں حسرتوں کے ستم سے
جو عاقل تھا گذرتا رہا فرحتوں کے عدم سے

پرندوں کی دراڑیں سن کر باہر نکلے تھے
یہ کیسا ہوا کا جھونگا گذرا میرے آنگن سے

جس نے اپنے احساس زمانے سے چھپائے رکھے
وہ چبھتا کانٹا پھر گذرا اُس کے دامن سے

گرج کر بادل نے اپنی راہ کہاں موڑ لی
کہ کوئی بھی قطرہ نہ گرا اُس آگم سے

کبھی کبھی یہ دھڑکنیں تیز ہوتی ہیں مگر
مجھے کوئی رنجش نہیں اُس پرائے غم سے

یہ تو وہی روش جس میں ہم سب گم ہیں
پھر بھی روح کہیں نہ ٹکرا کسی ردم سے

Rate it:
Views: 228
06 Dec, 2010
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets