شناسائی

Poet: By: Mona Shehzad, Calgary

میری جس دن سے اس سے شناسائی ہوئی ہے
اس دن سے خود سے آگاہی ہوئی ہے

میں ہر گام پلٹ کر اس کو ہی دیکھتی ہوں
گر اس ظالم کی عاشقی میں ،بہت رسوائی ہوئی ہے

ہر بار یہی ارادہ کیا کہ چهوڑ دیں اس کو
کیا کریں کہ لب بلب جاں آئی ہوئی ہے

میری جان اس مہربان میں ہے بند
یہ لوگوں کو کس بات کی قیامت آئی ہوئی ہے؟

Rate it:
Views: 537
13 Mar, 2018