شوق گل تھا ہمیں خار نہ تھا
پیار تھا ہمیں انتظار نہ تھا
چھین لیا دل کا سکون کس نے
دل تو اتنا بے قرار نہ تھا
دنیا سے نفرت کیوں ہونے لگی
میں دنیا سے اتنا بیزار نہ تھا
دیکھا جو تو نے آج مجھے پیار سے
دل میں تو تیرے اتنا پیار نہ تھا
ہر کوئی دیوانہ کہتا ہے شاکر
محبت سے پہلے اتنا خوار نہ تھا