شکار
Poet: dr ch tanweer sarwar shakar By: dr ch tanweer sarwar, Lahoreکبھی اترے گا وہ قسمت کے ستارے لے کر
 وہ بھی زندہ ہے اگر خواب ہمارے لے کر
 
 شاید اس طرح تری میری ملاقات رہے
 تیری گلیوں میں میں پھرتی ہوں غبارے لے کر
 
 کتنا محفوظ سمجھتا ہے مجھے لب دریا 
 مری آنکھوں میں وہ خوابوں کے سہارے لے کر
 
 میں تو دریا ہوں کسی روز اتر جاؤں گی
 وہ بھی آ جائے سمندر کے کنارے لے کر
 
 کتنا بزدل ہے مرے سامنے آتا بھی نہیں
 خواب دیکھےہے محبت کے سہارے لے کر
 
 میری آنکھوں میں جو رہنا ہے تو، تُو بھی پڑھ لے
 میں تو بیٹھی ہوں محبت کے سپارے لے کر
 
 وہ مرا ہے تو مجھے آ کے ملے گا وشمہ
 میں نہ نکلوں گی یہ وحشت کے سہارے لے کر
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 