شکر ہے اس کو بھی اک نظر دیکھیں گے ہم
اپنی آنکھوں سے جلوہ گر دیکھیں گے ہم
کہتے ہیں دیکھو نہ جلاؤ تنکے جوڑ کے مشکل سے بنایا اسے
ابھی ابتدائے عشق ہے بعد میں گھر دیکھیں گے ہم
جان نثار کرنے کو ہم ہیں تیار ہر پل
لے لو اسے بعد میں کچھ اور پھر دیکھیں گے ہم
خواہش دل کی تم ہو آرزو جگر ہو تم
جان دے دے گے غیر کے ساتھ گر دیکھیں گے ہم
کھا کے قسمیں پھر بھی وعدہ وفا نہ ہوا
دیکھ کے سو بار کہتے ہیں اب نہ ادھر دیکھیں گے ہم
خوب دل کا غبار ارشد جی نکلیے گا تب
ہلکا کریں گے اسے جب بھی جگر جدھر دیکھیں گے ہم