شک کی دیمک چاٹ گئی اسے

Poet: Minhas By: Farasat ali, Lahore

شک کی دیمک چاٹ گئی اسے
اس کے دل میں پیار کا جو بیج بویا میں نے تھا

نفرت کی آگ نے جلا دیا ہے اسے
پیارکامحل جو دل میںسجایامیں نے تھا

آج محبت پہ وہ شخص کتابیں لکھ رہا ہے
جس کو پیار کرنا سکھایا میں نے تھا

اپنی غزلوں میں وہ مجھے بیوفا لکھتا ہے ،منہاس
وفا کا سبق جس کو پڑھایا میں نے تھا

اب میرے ہی حال پہ ہنستا ہے مل کر رقیب سے
مسکراناجس کو سکھایا میں نے تھا

آج وہ نازاں ہے کہ زمانہ اس کے ساتھ ہے
کل وہ تنہا اداس تھا تو ساتھ نبھایا میں نے تھا

اج جو آسمان کو چھونے کے خواب دیکھ رہا ہے منہاس
کل خاک پہ گرا تھا تو اٹھایا میں نے تھا

اتنا سنگدل ہے کہ مجھے دیکھ کر کہتا ہے زمانے بھر سے
یہ زندہ لاش دیکھو اس کو محبت کا زہر پلایا میں نے تھا

Rate it:
Views: 701
24 Apr, 2014