شہر دل میں ہرکسی کوبسایانہیں کرتے
خوابوں میں بنا اجازت جایانہیں کرتے
موسم بہار کی چھاؤں کےمزےلیےجا
پت جھڑ میں شجرکبھی سایہ نہیں کرتے
میرادل توڑنےوالے اسےساتھ لیتا جا
توٹےہوئے دل کسی کےکام آیانہیں کرتے
دوستی میں اپنابڑا انوکھا اصول ہےدوستو
ایکبارآزمائےہوئےکودوبارہ آزمایانہیں کرتے
مسافر جب نئی منزل کی سمت جاتےہیں
پھر وہ اتنےجلدکبھی لوٹ آیا نہیں کرتے