صبا نوید دیتی ہے اب فصل بہار کی مظہر

Poet: Mazhar Iqbal Samar By: Mazhar Iqbal Samar, kharian-gujrat

ابر جو برستا ہے کسی کاجل کے سائے میں
تڑپا کہیں ہوگا کوئی مقتل کے سائے میں

تارا کوئی ٹوٹ کر پھر گرا ہوگا کہیں زمین پر
چاند کو اداس دیکھا ہے بادل کے سائے میں

خوشبو کی مانند آتے ہیں یادوں کے قافلے
ہوئے تھے عہد و پیماں صندل کے سائے میں

معتبر شہر بھر میں ہوں تیرے نام کو لے کر
سونا جیسے رکھا ہو پیتل کے سائے میں

صبا نوید دیتی ہے اب فصل بہار کی مظہر
اب یہ زیست گزرے تیرے آنچل کے سائے میں

Rate it:
Views: 377
19 Aug, 2009