صبح کی روشنی کی طرح مجھ سے ملا وہ
اک شوخ سی کلی کی طرح مجھ سے ملا وہ
تنہائی کا احساس تھا اور ظلمت شب بھی
ایسے میں چاندنی کی طرح مجھ سے ملا وہ
جب بھی شکستہ حال ہوا ہے لباس زیست
امید کی ڈوری کی طرح مجھ سے ملا وہ
مایوس تھا بیزار تھا جب زندگی سے میں
اس وقت زندگی کی طرح مجھ سے ملا وہ
شاہد جو ایک عمر میرا ہمسفر رہا
حیراں ہوں اجنبی کی طرح مجھ سے ملا وہ