وہ کہتا رہا نہیں ہم سب جیسے
چھوڑ گئے تو جیئیں گے کیسے
مان لو جان لو ہم نہیں ایسے ویسے
تم کیاجانو جی رہے ہیں ہم کیسے
ہو کوئی صحرا میں بے سایہ جیسے
نہیں جینا جدا ہو کے ایسے
بھٹکتا ہو راہ سے کوئی مسافر جیسے
بے خواب ویران سی ہوں آنکھیں جیسے
نہیں کرنی اب خان پیار کی خطا ایسے
لوٹا دی ہو دنیا خود اپنے ہاتھوں سے جیسے