صرف آپ ہی میرے دل کہ اندر ہیں
وگرنہ ہر جانب کھنڈر ہی کھنڈرہیں
کیا پوچھتے ہو میرا حال دل دوست
اس کہ حالات پہلے سےبہتر ہیں
طوفاں سے قبل جو خاموش رہتا ہے
ہم بھی ایسے ہی ایک سمندرہیں
نا جانے لوگ کیوں اتنا غرور کرتے ہیں
وہ نادان کیا جانیں دنیا میں پل بھر ہیں
جو چاہو تو میراسینہ چاک کرکےدیکھ لو
تمہاری جدائی کےکتنےزخم دل پر ہیں