صرف تیری خاطراےیار میں لکھتاہوں
خون جگرسےجواشعارمیں لکھتاہوں
کئی بارکچھ لکھنےکاارادہ تونہیں ہوتا
تیری چاہ میں ہوکربےقرارمیں لکھتاہوں
میں ان میں ہرطرح کےرنگ بھرتاہوں
کیاکہوں کیسےیہ شاہکارمیں لکھتاہوں
اصغر کی طرح یہ سب بھی دکھی ہیں
اپنی نظموں کہ کردارجو میں لکھتاہوں