Add Poetry

عبث زندگی میں کچھ اُدھار رہہ جاتا ہے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

عبث زندگی میں کچھ اُدھار رہہ جاتا ہے
چہروں پر پھیل کر پھر اِنتشار رہہ جاتا ہے

ہم اپنے عمل تصور سے بہت کر جاتے ہیں
مگر کہیں نہ کہیں تھوڑا سُدھار رہہ جاتا ہے

قابل دادرسی کو واجب بھی ٹھہراؤ لیکن
انصاف کی عدالتوں میں حقدار رہہ جاتا ہے

لوگ ناآشنائی طرف آج بھی بھاگتے ہیں
بس بالضرور وسعتوں کا مقدار رہہ جاتا ہے

لبوں کی لرزشیں تو روک بھی لیتے ہیں مگر
غم افسردگی آنکھوں میں خمُار رہہ جاتا ہے

گذرے لمحوں کا تم حساب بھی کرلو سنتوش
کئی بے سود خیالوں کا شُمار رہہ جاتا ہے

Rate it:
Views: 352
06 Dec, 2010
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets