عرش سے اُترا ہے شفیق بن کے قہر کمانے والا عشق ہمدردی کا دعویدار جھوٹا کمینہ نیندیں اُڑانے والا عشق کبھی ہیر بن کے ، کبھی لیلیٰ ، کبھی سوہنی کے بیس میں بیچارے رانجھے ، مہیوال ، قیس کو ہے پھنسانے والا عشق