عرض

Poet: By: Naila Rani, Lahore

اک رسم حیا توڑ کر وہ ساری رسمیں نبھا رہا ہے
باغ سارا چھوڑ کر وہ باغیچہ سا اک بنا رہا ہے
گل ہیں اسمیں گلاب اسمیں نیا نیا سا سماں ہے
مگر وہ ساون ہے نہ برسات کا عالم آہ ۔۔!وبا ہے
جام ہے نہ ساقی اس میں اے خدا بتا وہ کیا ہے
لفظ لفظ غلط تھا اسکا وہ یہ بات بھی مانتا ہے
بنا کہ موم ساصنم نہ جانےکیوں وہ پو جتا ہے
بند کر کے گھر میں وہ اکثر یوں سوچتا ہے
تو نازک کلی ہےدل کی پھر مجھ سے بو لتا ہے
اک رسم حیا توڑ کر وہ ساری رسمیں نبھا رہا ہے
باغ سارا چھوڑ کر وہ باغیچہ سا اک بنا رہا ہے

Rate it:
Views: 170
25 Feb, 2025
More Love / Romantic Poetry