عشق میں روح کو بسائے پھرتے ھے
ھم تو یوں بیمار ھوا پھرتے ھے
اب ان سے کیسے محبت ھم کرتے
وہ تو خود اپنے سے بیزار ھوا پھرتے ھے
محبت تو زندگی کا اک کھیل ھے
زغم کھائے ھاتھہ میں مرھم لئے پھرتے ھے
کاش انکو آتا کچھہ تو سلیقہ محبت میں
جو ھر وقت غصہ میں تلوار لیں پھرتے ھے
کچھہ میرے خواب ھوتے دیدہ خوں رنگ
وہ تو رخ میں گلزار لئے پھرتے ھے