اے مہر وفا میرے عشق کا تو ذوق دیکھ
نہ پڑا ھوا گلے میں غموں کا طوق دیکھ
نہ دیکھ میرا گزر بسر نہ مسکن کا خدوخال دیکھ
یہ جام ہے تیرے نام کا اسے بلا روک ٹوک دیکھ
تیرے عشق میں تڑپا ھوں ہرسانس پر تیرا نام ہے
میں سہ لوں گا تو خنجرچلا نہ اسکی تیز نوک دیکھ
یہ نہ دیکھ میں ھوں سہما سا سفیر کی صورت پر نہ جا
حسن مارنے پرمجبور ہے اور تیرے ھاتھ سےمرناہےمیرا شوق دیکھ