میں بھٹکتا ہی رہا ہوں ہر گھڑی
مجھ کو منزل کا ٹھکانہ چاہئے
کام تو کچھ بھی نہیں تم سے مگر
تم سے ملنے کا بہانا چاہئے
چند اچھے سے لطیفے بول کر
روتے چہروں کو ہنسانا چاہئے
آمینہ،حضرت علی، اور عائشہ،
آپ کے جیسا گھرانہ چاہئے
عقل مندی کی ضمانت ہے یہی
پہے سنّا پھر سنانا چاہئے
اک نہ اک دن جائزے کے طور پر
دوستوں کو آزمانا چاہئے
سادگی اخلاق زندہ جسمیں ہو
ایک ایسا بھی زمانہ چاہئے