عمر رسیدہ

Poet: Muhammad Imran Khan - emron mano By: Muhammad Imran Khan, Peshawar

یوں تو ہر اک نظر کو بھاتے تھے ہم مگر
اب ہو رہے ہیں ہم بھی، تھوڑے عمر رسیدہ

تڑپ رہے تھے برسوں سے، ملنے کو ہم اُسے
ملے تو پہلی نظر میں ہو گئے گرویدہ

اعتبارِ دوست اگر ہم کو ہوتا، تو اُترتا دل کا بوجھ
اب ہم کس کو سُناتے پھریں گے اپنا یہ قصیدہ

Rate it:
Views: 519
06 Jun, 2016