Add Poetry

غرارہ

Poet: Fazlul Hasan By: F.H.Siddiqui, Lucknow

عیید کے دن جو تمھیں پہنے غرارہ دیکھا
حسن کے روپ میں بس ایک شرارہ دیکھا

رشک مہتاب تھا اک ایسا ستارہ د یکھا
جان من سچ ہے تمھیں چاند سے پیارا دیکھا

اک حقیقت تھی جسے خواب سے پیارا دیکھا
عید کے دن جو تمھیں پہنے غرا رہ د یکھا

تھیں حسیں پہلے بھی پر آج غضب ڈھاتی ہو
تم غرارے میں تو کچھ اور نکھر جا تی ہو

لاکھ سادہ ر ہو پر اور سنو ر جاتی ہو
صرف قاتل نہیں کچھ اور نظر آتی ہو

مر گیا بھول سے جس نے یہ نظا رہ د یکھا
عید کے دن جو تمھیں پہنے غرارہ دیکھا

دل میں آیا تھا تمھیں بانہوں میں رقصاں کر دوں
پیار کی ایک مہر ہو نٹو ں پہ چسپاں کر دوں

چہرہ گلنار کروں حسن درخشاں کر د و ں
ہائے الله کہو اتنا پر یشا ں کر دوں

پر ہوا چپ جو نگا ہو ں کا اشارہ دیکھا
عید کے دن جو تمھیں پہنے غرارہ دیکھا

Rate it:
Views: 449
11 Aug, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets