غزل “کیوں نہ اے دوست جدا ہو جائیں“
Poet: UA By: UA, Lahoreآج ہم اپنے آپ سے ہی خفا ہو جائیں
کیوں نہ اے دوست! جدا ہو جائیں
آپ روٹھے رہیں اور ہم مناتے رہیں
ہم اِسی مشغلے میں یار فنا ہو جائیں
دیر تک گونجتی رہیں ہماری آوازیں
ہم ایسے اپنے کارواں کی صدا ہو جائیں
ہاتھ اٹھا کر مانگ لو ہمیں رب سے
ہم آپ کیساتھ شاملِ دعا ہو جائیں
اپنی ناؤ بیچ منجدھار اتاردیں عظمٰی
کیوں نہ ایسا کریں ہم ناخدا ہو جائیں
آج ہم اپنے آپ سے ہی خفا ہو جائیں
کیوں نہ اے دوست! جدا ہو جائیں
More Love / Romantic Poetry







