غزل

Poet: شکیلہ احمد By: Shakeela Ahmad, Pindi Bhattian

تیری چاہت کا دوسرا نام گمنام ہے محبت
تیری عاشقی کا دوسرا نام سرعام ہے محبت

تو عاشق ہے نئے دور کا
اسی لیے تو تیری بدنام ہے محبت

تو نفرت بھی کرتا ہے دنیا کی خاطر
دل میں ہل چل مچی ہے کمبخت عام کی سی محبت

ہائے! داستان سنو تو لیلہ مجنوں کی سی
پر دلوں کو یقین دلانے میں ناکام ہے تیری محبت

نظریں ملاؤ تو بھسم ہو جائیں
پھر پچھتائیں تیری اس بے نام محبت

دل تو پوچھتا ہے تیر انداز سے شکیلہ
کیا یہی دستور پیام ہے محبت

Rate it:
Views: 7
09 Jul, 2025
More Love / Romantic Poetry