غضب تقدیر کہ ہوجاتے ہیں، اکثر ہی رُوبرو جبکہ طے تھا کہ نہیں مِلنا، اب کسی بھی دَور میں ٹکرا جاتی ہیں نظریں، نہ چاہتے ہوئے بھی کیا مصیبت کہ ہم رہتے ہیں،دونوں لاہور میں