یہ دن بھی گزر جائیں گے اک روز، اسے کہنا
ہم لوگ چلے جائیں گے، بس کچھ روز، اسے کہنا
تم کو ہے خبر کیا ، کہ محبت میں ہیں ، کیا دکھ
دل چیر گیا ، اک سانحہ دلدوز ، اسے کہنا
ہم ہوں کہ نہ ہوں کل ، ہر دل کی حکایت
ہر آنکھ بھگو دے گا ، غمِ امروز، اسے کہنا
دن رات ترے رنگیں ہوں نصیبوں کی طرح سے
پھیکے ہیں ترے بعد، اپنے شب و روز، اسے کہنا
بچ پاؤ جو دشمن سے، تو لازم ہے نظر رکھنا
اپنوں کے بھی دامن پہ ، ہو نو آموز، اسے کہنا