فیصلے کچھ پاؤں کی ٹھوکر سے منوائے گئے
Poet: Jamshed Masroor By: Sobia Sajo, OSLOروح پر اندھے خلا کے سائے برسائے گئے
ہم ستاروں تک نظر کے ہاتھ پھیلائے گئے
زیست شرمندہ ہے اے جاں تیری یادوں سے مگر
فیصلے کچھ پاؤں کی ٹھوکر سے منوائے گئے
تو نشاط روح کی صورت نظر سے دور ہے
آج دل سمجھا کہ ہم بےکار تڑپائے گئے
جن میں تیرے نرم ہونٹوں کی نمی کی باس تھی
ان نگاہوں میں جہنم زار دہکائے گئے
اک تجھ ہی سے یہ گلہ ہوتا تو کوئی بات تھی
ہم یہاں ہر راہ پہ ایسے ہی ٹھکرائے گئے
ہم نے بھی جمشید رکھا اس طرح اپنا بھرم
اپنے دل کو عمر بھر باتوں سے بہلائے گئے
More Love / Romantic Poetry






