شبیہ تیری خیالوں میں دکھائی اب بھی دیتی ہے وہ اپنی بے وفائی کی صفائی اب بھی دیتی ہے کبھی بھی تم نہ آؤ گے مجھے معلوم ہے لیکن وہ آہٹ تیرے قدموں کی سنائی اب بھی دیتی ہے