قریب آنے لگے ہیں وہ آہستہ آہستہ
دل کو بھانے لگے ہیں وہ آہستہ آہستہ
بہت دلنشین ہے تصور ان کا
تڑپانے لگے ہیں وہ آہستہ آہستہ
ہو گیا ہے ان سے تعلق جب سے
ستانے لگے ہیں وہ آہستہ آہستہ
آ گئے ہیں وہ اب سانسوں کے قریب اتنے
دل میں سمانے لگے ہیں وہ آہستہ آہستہ
آتے ہیں ہمارے خوابوں میں وہ اکثر
ہم انہیں چاہنے لگے ہیں آہستہ آہستہ