لمحہ لمحہ گزرتی رہی زندگی
ان ہی لمحوں ایسا مقام آگیا
یونہی چلتا رہا یہ نہ سوچا کبھی
کب میری زیست کا اختتام آگیا
میں رہا تشنہء لب ، وقت رخصت جب
کیوں میرے ہاتھ میں آج جام آگیا
پاس کچھ بھی نہیں ہے لٹانے کو اب
بس یہی سوچ کر آرام آگیا
تا عمر زندگی میں چھپایا جسے
دم نکلتے کیوں لب پہ وہ نام آگیا