بڑا ہو رہا ہے آج مشکل لکھنا
کوئی نظم لکھنا یا غزل لکھنا
لکھا جب بھی تو بن گیا دل وہ
نہ آیا مجھے تل کو تل لکھنا
ڈالنا پڑ رہا بہت عذابوں میں
کہاں آساں ہے آج کل لکھنا
جہاں تم میری منتظر ہوگی
پاوںگا میں وہ منزل لکھنا
تیری جدائی میرا بڑا مسلہ ہے
گر ہو سکے کوئی حل لکھنا
کوئی اور کام اب تو ہوتا ہی نہیں
اب تو لکھنا ہے اور پل پل لکھنا