مار ڈالوں گا اسے خود بھی میں مر جاؤں گا
Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachiمار ڈالوں گا اسے خود بھی میں مر جاؤں گا
 دل میں اترا نہیں مٹی میں اتر جاؤں گا
 
 پھر مری موت شہادت یا کہیں لوگ حرام
 عشق کی لاج تو رکھ جاؤں گا مر جاؤں گا
 
 میرا حق ہے کہ اسے کوئ سزا دوں میں بھی
 جس نے سوچا کہ اکیلے میں سنور جاؤں گا
 
 یاد رکھیں گے ہمیشہ مجھے دنیا والے
 میں جو قائم کبھی مثل ایسی ہی کر جاؤں گا
 
 اپنا گھر جس کلۓ چھوڑ دیا تھا میں نے
 اس نے یہ بھی نہیں سوچا کہ کدھر جاؤں گا
 
 اس نے آنا ہی نہیں لوٹ کے میری جانب
 چاہے میں ٹوٹ کے جتنا بھی بکھر جاؤں گا
 
 جس طرح میں نے محبت میں کٹھن راہیں چلیں
 ایک دن ہجر کا بھی کاٹ سفر جاؤں گا
 
 میرے احباب کبھی بھول نہ پائیں گے مجھے
 میں جو ہر چیز میں چھوڑ اپنا اثر جاؤں گا
 
 وہ سمندر ہے تو اپنے لیۓ ہو گا باقرؔ
 میں وہ دریا نہیں موجوں سے جو ڈر جاؤں گا
  
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 