مت دیکھو ایسے پیار سے جانے کی بات ہے
پینے کی بات ہے نہ پلانے کی بات ہے
ہوتے خوشی غمی میں تھے شریک دوست سب
مخلص تھے سب پرانے زمانے کی بات ہے
بے لوث پیار کرتا ہوں میں بے وفا نہیں
تمھارے حسن و عشق کو پانے کی بات ہے
شاید نہ مل سکیں کبھی ہم ایسا لگتا ہے
مت دیکھو اشتیاق سے جانے کی بات ہے
رخ سے نقابِ زلف ہٹا کر آج دیکھیے
نظروں سے آج نظریں ملانے کی بات ہے
کرتے ہیں عشق ہم نے ذرا کر لیا تو کیا
جلتے لگے ہیں دوست جلانے کی بات ہے
دشوار ہے پیار کرنا تو مخلص نہیں کوئی
لمحے بدل گئے ہیں ' زمانے کی بات ہے
کرتا ہے وعدے جھوٹے کبھی آتا وہ نہیں
شہزاد وقت ساتھ نبھانے کی بات ہے