مجھے یاد ہے کسی سے لگانا دل کا
اب تو وہ یادیں ہیں خزانہ دل کا
کوئی پیار سے جو پیش کرے
ہمیں آتا نہیں ٹھکرانہ دل کا
کسی کو پرکھے بنادل دےدیتاہوں
حقیقت میں ہوں بڑا انجانہ دل کا
وہ غیر قانونی قبضہ جما بیٹھے
اب ناممکن ہے چھڑانا دل کا
جاب ان کہ کوچےمیں چلاجاتاہے
پھر مشکل ہو جاتا ہےلوٹ کرآنادل کا
انہیں یہاں آنے میں دقت نہ ہو
اب پڑے گا بائی پاس کرانادل کا