مجھ غریب سے کوئی محبت نہیں کرتا
میں پھر بھی کسی سے شکایت نہیں کرتا
اس کی ایک مسکراہٹ کوترستا ہوں
نہ جانے وہ کیوں یہ سخاوت نہیں کرتا
مجھےاس سے محبت توبہت ہےلیکن
اسے یہ بات کہنے کی جسارت نہیں کرتا
میرے دل و نظر میں صرف وہ بسی ہے
کسی اور کو دیکھنے کی حسرت نہیں کرتا
اس کہ دل میں تومحبت کا خزانہ ہے
مگروہ کنجوس خرچ یہ دولت نہیں کرتا