مجھ میں جو بس گئی ایسی بھی تشنگی دیکھوں
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiمجھ میں جو بس گئی ایسی بھی تشنگی دیکھوں
 آرزو دل کہ تجھ میں یاد کی ہچکی دیکھوں
 
 میرے فلک پر گھٹائیں بھل چھاتی رہیں
 مگر اُسے اِن بہاروں میں ڈھلتی دیکھوں
 
 میرا مقدر میرے ملال کے ساتھ رہ جائے
 ایسی بھی حالت ہر کسی سے ٹلتی دیکھوں
 
 یوں سانس مہک جائے اور نیند نہ آئے
 اپنی بانہوں میں ہر لوری کو تڑپتی دیکھوں
 
 یہ سبزہ زار بھی تروتازہ ہو ہردم
 اِس گلشن کی ہر کلی کھلتی دیکھوں
 
 کون جیتا ہے غرض کے بغیر سنتوشؔ مگر
 ملے بھی کہیں وفا تو دنیا بدلتی دیکھوں
 
  
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 