محبت تو حقیقت میں ھے کاغذ کی ناؤ

Poet: SHABEEB HASHMI By: SHABEEB HASHMI, AL-KHOBAR

ہمیں جھوٹے وعدوں سے یوں نہ بہلاؤ
محبت تو حقیقت میں ھے کاغذ کی ناؤ

یہ رسمیں یہ قسمیں سب دیوانہ پن ہیں
رواجوں کے گنجل دھیرے سے سلجھاؤ

اب سانسیں ہماری رکی جا رہی ہیں
سسکتی ھوئی آنکھوں کو یوں نہ رلاؤ

مدت ھوئی ھے ہمیں سفر کرتے کرتے
رکھو لو گود میں سر ذرا دیر تو سلاؤ

تمہیں اپنی چاھت پہ گر اتنا یقیں ھے
کیوں گھبرا رھے ھو ذرا نظر تو ملاؤ ۔۔۔۔

Rate it:
Views: 781
30 May, 2013