محبت میں فریب

Poet: Iqbal Azeem By: Wajid Imran, Pirmahal

ایک مانوس سی خوشبو ہے فضا میں اب تک
پاس سے اُٹھ کے ابھی کوئی گیا ہو جیسے

رونقِ زیست سے کچھ یوں ہے تعلق مجھ کو
پھول گلشن میں تہہِ شاخ پڑا ہو جیسے

آدمی جان کے کھاتا ہے محبت میں فریب
خود فریبی ہی محبت کا صلہ ہو جیسے

ایک آنسو بھی بہاتے ہوئے جی ڈرتا ہے
مجھ کو درپردہ کوئی دیکھ رہا ہو جیسے

یوں زمانہ غمِ دوراں سے ڈراتا ہے مجھے
میرے حق میں غمِ دوراں بھی خدا ہو جیسے
 

Rate it:
Views: 649
19 Aug, 2010