محبت نہیں ملی

Poet: Noshi Geelani By: A.Khalique, Hyderabad

تم نے تو کہہ دیا کہ محبت نہیں ملی
ہم کو تو یہ بھی کہنے کی مہلت نہیں ملی

پھر اختلاف رائے کی صورت نکل پڑی
اپنی یہاں کسی سے بھی عادت نہیں ملی

بیزار یوں ہوئے کہ تیرے عہد میں ہمیں
سب کچھ ملا سکوں کی دولت نہیں ملی

Rate it:
Views: 603
09 Nov, 2009