محبت نام معمولی نہیں اس کی بھی عزت ہے
محبت پاک جزبہ ہے کہ یہ بھی رب کی رحمت ہے
جنوں جو عشق میں ہے وہ نہیں ہوتا محبت میں
مگر سچ ہے بڑی راحت ہے اس چاہت کی نعمت میں
محبت کے تغافل میں ہے مضمر شان تعمیری
محبت کو تو آتے ہی نہیں انداز تخریبی
محبت زندگی کی عظمتوں کے گیت گاتی ہے
محبت ہے میسائی جو بچھڑؤں کو ملاتی ہے
محبت وہ ہے جو ٹوٹے دلوں کو جوڑ دیتی ہے
محبت نفرتوں کے سلسلے کو توڑ دیتی ہے
محبت تو سب ہی کے زخم پر مر ہم لگاتی ہے
محبت دشمنوں کو پیار سے اپنا بناتی ہے