تو کیا جانے کتنا تم سے پیار کرتا ہوں
تیری خاطر محبت کا تاج محل تیار کرتا ہوں
جب تم مجھ سے برہم ہوتی ہو جاناں
پھر طیش میں آ کر اسے مسمار کرتا ہوں
دشمنی میں میانہ روی روا رکھتا ہوں
اور عشق میں انتہا پسندی اختیار کرتا ہوں
میں بشر ہوں کوئی فرشتہ نہیں دوستو
اسی لیے انجانے میں خطائیں بےشمار کرتا ہوں
تیرے سوا کسی اور کا تصور نہ کروں گا
اس بات کا تجھ سے اقرار کرتا ہوں