محبت کا زمانا یاد آیا

Poet: ندرت کانپوری By: ہارون فضیل, Islamabad

محبت کا زمانا یاد آیا
مجھے اپنا فسانا یاد آیا

جبیں کی شورشیں اللہ اکبر
پھر ان کا آستانہ یاد آیا

وہ روداد الم پھر یاد آئی
ترا آنسو بہانا یاد آیا

اسیروں کو قفس کی زندگی میں
نشیمن کا زمانا یاد آیہ

لب گل کا تبسم کچھ نہ پوچھو
تمہارا مسکرانا یاد آیا

وہ عالم اپنی ازخود رفتگی کا
وہ ان کا پاس آنہ یاد آیا

گلے شکوے کہاں تک ان سے ندرتؔ
یہ کب کا دوستانہ یاد آیا

Rate it:
Views: 952
25 Jan, 2022