ہم اپنی محبت کو بدنام کیوں کریں
آ پس کی بات ہے تو سرِعام کیوں کریں
وہ باوفا ہیں، شاید جفا ہم سے ہوئی ہے
ہم اُن کے سر، کوئی بھی الزام کیوں کریں
ہم تو بنے ہیں مجنُوں، لیلٰی کے واسطے
پھِر،عاشقی کا سہرہ اپنے نام کیوں کریں
گر دِل کی بات دِل کو، آجائے سمجھ تو
آنکھوں سے پھِر اشارہ ،لبِ بام کیوں کریں