سدا یاد رکھوں گا تیرے ہر احسان کو
کیسے بھول پاؤں گا تیری پیاری مسکان کو
انجانے میں اک دیوی کی پرستش کر بیٹھا
میرے مولا معاف کردینا ایسے خطا کارانسان کو
اس کی پیاری صورت پہ مر مٹے ہیں ہم
لگتا ہے یہ روگ لے بیٹھےگا میری جان کو
یہ ہماری خطا ہے اور نہ تمہاری خطا
محبت ہو ہی جاتی ہے انسان سے انسان کو
اصغر کو ایک بار آزما کے تو دیکھ لے
تیری خاطر خیر باد کہہ دوں گا اس جہان کو