محسن
Poet: ابنِ مفتی By: سید اے مفتی, houstonاگر مکڑی دکھائی دے
تو ڈرتی ہے مری بیٹی
بڑا ہی خوف کھاتی ہے
تقاضا مجھ سے کرتی ہے
کہ اس کو مارڈالوں میں
مگر کچھ سوچ کر یارو
اٹھالیتا ہوں میں اس کو
اور باہر چھوڑآتا ہوں
یہی مکڑی تھی کہ جس نے
وہ غارِ ثور میں جالا
تھا کچھ ایسے بنا ڈالا
کہ دشمن پہنچ کر بھی واں
نہیں انﷺ تک پہنچ پائے
بڑا احساں ہے مکڑی کا
مسلمانانِ عالم پر
یہی کچھ سوچ کر یارو
اٹھالیتا ہوں میں اس کو
اور باہر چھوڑ آتا ہوں
More Love / Romantic Poetry






