Add Poetry

مرگ کے بعد ہی پیارو تمہیں یاد آؤں گا

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

مرگ کے بعد ہی پیارو تمہیں یاد آؤں گا
اپنے اشعار میں یارو تمہیں یاد آؤں گا

چھوڑ جاؤں گا فضاؤں میں، میں خوشبو اپنی
شہرِ جاناں کی بہارو تمہیں یاد آؤں گا

میں نے ہر سال جو پھولوں سے سجایا ہے تمہیں
اے بزرگوں کے مزارو تمہیں یاد آؤں گا

بیٹھ کر تم پہ بھی اشعار میں لکھتا تھا کبھی
سندھ دریا کے کنارو تمہیں یاد آؤں گا

میں نے ہر رات گزاری جو تمہارے سنگ تھی
چاندنی رات کے تارو تمہیں یاد آؤں گا

کیسے ممکن ہے کہ محسوس کمی ہو گی مری
میں جو ہر موڑ پہ یارو تمہیں یاد آؤں گا

شہر والو ذرا سوچو یہ کہا تھا کس نے
مجھے پتھر تو نہ مارو تمہیں یاد آؤں گا

لے گئے جان مری یار کے غم آخر کار
اے غمِ ہجر کے مارو تمہیں یاد آؤں گا

عمر بھر اس کو تو باقرؔ میں یہی کہتا رہتا
مجھے دل سے نہ پکارو تمہیں یاد آؤں گا
 

Rate it:
Views: 321
13 May, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets